Diwar e Girya Kay Aas Pas | Book Corner Showroom Jhelum Online Books Pakistan

DIWAR E GIRYA KAY AAS PAS دیوار گریہ کے آس پاس

DIWAR E GIRYA KAY AAS PAS

PKR:   1,000/-

Author: DR. KASHIF MUSTAFA
Categories: TRAVELOGUE

"اکثر سفرنامے پڑھتے ہوئے مجھے خیال آتا ہے کہ یہ نہ لکھے جاتے تو اچھا تھا جبکہ "دیوار گریہ کے آس پاس" پڑھتے ہوئے مجھے خیال آیا کہ بندہ سفرنامہ لکھے تو ایسا لکھے۔ میں شدید احساس کمتری کا شکار ہوا کہ میرے نصیب میں ایسا شاہکار سفرنامہ لکھنا کیوں نہ تھا۔ میں اگر ان درجنوں سفرناموں کے بجائے جو میں نے لکھے صرف ایک ایسا سفرنامہ لکھ لیتا تو امر ہو جاتا۔ میں اس سفرنامہ کا کوئی حوالہ نہیں دے سکتا کہ "دیوار گریہ کے آس پاس" کی ہر سطر اس لائق ہے کہ اس کا حوالہ دیا جائے۔ اس سفرنامے میں ایسے ایسے انکشاف ہیں ایسے راز اور بھید ہیں جو مجھ پر پہلی بار منکشف ہوئے۔"

قارئین! ایک ایسا سفرنامہ جس کے بارے میں چاچا جی یہ کہیں کہ کاش ایسا سفرنامہ میں لکھ سکتا، اس بات کا بین ثبوت ہے کہ یہ کتاب ایک انتہائی معلوماتی، دلچسپ، اور فکر انگیز سفر کی آپ بیتی ہے جو ڈاکٹر کاشف مصطفیٰ کے ہی نصیب میں لکھا گیا۔ ڈاکٹر صاحب جنوبی افریقہ میں مقیم ہیں اور امراض قلب کے ماہر کے طور پر عالمی سطح پر نامور ہیں۔ انہیں نیلسن منڈیلا کا معالج ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ وہ کتاب کے بارے میں لکھتے ہیں...

"کرغزستان اور کوہ قاف سے لے کر الاسکا تک کیا کیا نہ دیکھا مگر عجب بات تھی لکھنے کا اس وقت تک دھیان نہ آیا جب تک پارسال فلسطین اور اسرائیل کی سرزمین پر قدم نہ رکھا... یہ ارض مقدس اپنے اندر ایک باشعور مجذوب کی سی کیفیت چھپائے بیٹھی ہے۔ اس کے اندر جو کچھ ہے وہ باہر والے نہ دیکھ سکتے ہیں نہ محسوس کر سکتے ہیں... سربستہ رازوں کے اس خزانے کا خود عالم اسلام کی ایک بڑی اکثریت کو بھی صحیح ادراک نہیں... میرے لیے یہ سب نظارے بہت دیدنی مگر اپنی روحانی کیفیت میں اعصاب شکن تھے۔ ان کے جلووں کو تنہا سمیٹ کر جذب کرتے کرتے میری ہڈیاں سرمہ بن گئیں۔ یہ مسافت جتنی جسمانی تھی اس سے کہیں زیادہ روحانی تھی۔"

اس کتاب کا ترجمہ اور تدوین محترم دیوان اقبال صاحب نے کی ہے اور اس شاندار کاوش پر وہ شکریہ اور مبارکباد کے مستحق ہیں۔ یہ کتاب ایک سے زیادہ بار پڑھی جانے والی اور اپنی ذاتی لائبریری میں رکھنے والی کتاب ہے۔ پنڈی سے تعلق رکھنے والے بزرگ کی حیرت انگیز آپ بیتی آپ کو ہلا کر رکھ دے گی، اور عبد القادر کا ہر فن مولا کردار بھی آپ کو ضرور متاثر کرے گا۔

آخر میں وہی بات کہ کاش ایسا کوئی سفر ہمارے نصیب میں بھی لکھا ہو۔ امید ہے کہ یہ تبصرہ آپ کے تجسس کو مہمیز دے گا۔

مستنصر حسین تارڑ

RELATED BOOKS